Wednesday, August 8, 2007

In the Name of God

جولائی کو میں آج ٹی وی پر پروگرام "لائیو ودھ طلعت" Live with Talat دیکھ رہا تھا جس میں طلعت حسین نے جامعہ حفصہ کا دورہ کیا۔ ایک مقام پر بہت سارا دھواں تھا۔ طلعت نے قریب کھڑے ایک آرمی کے جوان سے پوچھا کہ یہاں اتنا دھواں کیوں ہے؟ فوجی نے جواب دیا ڈبلیو پی WP۔ طلعت نے دوبارہ سوال کیا: WP کیا ہے؟ فوجی نے کہا وائٹ فاسفورس (White Phosphorus) صاف نظر آ رہا تھا کہ جامعہ حفصہ کے کے بہت سے کمرے جلے ہوئے تھے۔

آئیے دیکھیں عالمی قوانین WP کے استعمال کے بارے میں کیا کہتے ہیں:

"Article 1 of Protocol III of the Convention on Certain Conventional Weapons defines an incendiary weapon as 'any weapon or munition which is primarily designed to set fire to objects or to cause burn injury to persons through the action of flame, heat, or combination thereof, produced by a chemical reaction of a substance delivered on the target'. The same protocol also prohibits the use of incendiary weapons against civilians or in civilian areas."

http://en.wikipedia.org/wiki/White_phosphorus

مختصراً، اوپر کے ٹکڑے میں یہ بتایا گیا ہے کہ ایسے ہتھیاروں جن کا اصل کام ہدف کو جلا دینا ہو ان کا استعمال شہریوں اور شہری علاقوں میں ممنوع ہے۔

اسرائیل نے پچھلے سال کی لبنان جنگ میں بھی WP پر مبنی ہتھیار استعمال کیے تھے۔ عراق (خصوصاً فلوجہ) میں یہی کارنامہ امریکہ اور برطانیہ نے انجام دیا۔

تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ کسی فوج نے ان ممنوع کیمیائی ہتھیاروں کو اپنے ہی ہم وطنوں پر استعمال کیا ہو۔

No comments: